Zard Kaghaz - زرد کاغذ
Order your copy of Zard Kaghaz - زرد کاغذ from Urdu Book to earn reward points along with fast Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.
ISBN: N/A
Author: Komal Zeeshan
Language: Urdu
Binding: Hardcover
Number of Pages: N/A
Weight: 500 g
Category: Fiction & Literature
زرد کاغذ
مصنفہ : کومل ذیشان
اس کے خوابوں میں سفید پھول تھے ان کی سگند میں پھدکتے ننھے ننھے خرگوش اور خوبصورت سفید بھیڑیوں کا ایک جھنڈ اور نیلی آنکھوں والا ایلفا، ایک سرمئی گھوڑے کی ٹاپ جس کی پیشانی پر سفید چاند تھا، کہیں دور بہتے جھرنے کا احساس، آسمان تک بلند ہوتی ذرہ اور یہ اس کائناتی برس کے آخری مہینے کا آخری دن ہے، آخری دن کا آخری گھنٹہ اور آخری گھنٹے کا آخری سیکنڈ۔۔۔اور اگلے کانئاتی برس کو انسان خوش آمدید کہے گا یا نہیں یہ ہم نہیں جانتے۔ یہ اس کائناتی برس کا آخری مہینہ، آخری گھنٹہ، آخری منٹ اور آخری سیکنڈ ہے جب
بہت سے ممالک کو ان کی زمین میں قدرتی زخائرکی فراوانی کی وجہ سے خانہ جنگی میں رکھا جا رہا ہے، سلیمانی تخت کے خواب دیکھتی کچھ آنکھیں ہیں،کچھ فقط ایک خطے کو بس میں کرنا چاہتی ہیں، کچھ کسی ایک فرقے کو، کوئی ایک انسان کے دل کو۔۔۔ جب آلودگی سے زمین اور سورج کے درمیان حائل پردہ چاک ہو رہا ہے۔۔۔ شہد کی مکھیاں اور جگنو ختم ہو رہے ہیں ، ریچھ، شیراور بھیڑیوں کے وجود پر ہمیشگی کی موت کے سائے منڈلا رہے ہیں، کوئی کہتا ہے خدا نہیں ہے، کوئی کہتا ہے، ہے پر لا تعلق ہے، کوئی کہتا ہے لا تعلق نہیں ہے تب جب جانوروں کے ذریعے اکثر قدرت انسان کو محبت کا درس دیتی نظرآتی ہے۔۔۔ ایک بڑے ابدی پیانو پر پرندہ بیٹھا ہے،وہ اس پرسبک رفتاری سے اپنے پنجوں کے بل چلتا ہے اورتب زندگی اور موت کا مدھم مدھم سُر پیدا ہوتا ہے۔۔۔ ۔
Your one-stop Urdu Book store www.urdubook.com
Order your copy of Zard Kaghaz - زرد کاغذ from Urdu Book to earn reward points along with fast Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.
ISBN: N/A
Author: Komal Zeeshan
Language: Urdu
Binding: Hardcover
Number of Pages: N/A
Weight: 500 g
Category: Fiction & Literature
زرد کاغذ
مصنفہ : کومل ذیشان
اس کے خوابوں میں سفید پھول تھے ان کی سگند میں پھدکتے ننھے ننھے خرگوش اور خوبصورت سفید بھیڑیوں کا ایک جھنڈ اور نیلی آنکھوں والا ایلفا، ایک سرمئی گھوڑے کی ٹاپ جس کی پیشانی پر سفید چاند تھا، کہیں دور بہتے جھرنے کا احساس، آسمان تک بلند ہوتی ذرہ اور یہ اس کائناتی برس کے آخری مہینے کا آخری دن ہے، آخری دن کا آخری گھنٹہ اور آخری گھنٹے کا آخری سیکنڈ۔۔۔اور اگلے کانئاتی برس کو انسان خوش آمدید کہے گا یا نہیں یہ ہم نہیں جانتے۔ یہ اس کائناتی برس کا آخری مہینہ، آخری گھنٹہ، آخری منٹ اور آخری سیکنڈ ہے جب
بہت سے ممالک کو ان کی زمین میں قدرتی زخائرکی فراوانی کی وجہ سے خانہ جنگی میں رکھا جا رہا ہے، سلیمانی تخت کے خواب دیکھتی کچھ آنکھیں ہیں،کچھ فقط ایک خطے کو بس میں کرنا چاہتی ہیں، کچھ کسی ایک فرقے کو، کوئی ایک انسان کے دل کو۔۔۔ جب آلودگی سے زمین اور سورج کے درمیان حائل پردہ چاک ہو رہا ہے۔۔۔ شہد کی مکھیاں اور جگنو ختم ہو رہے ہیں ، ریچھ، شیراور بھیڑیوں کے وجود پر ہمیشگی کی موت کے سائے منڈلا رہے ہیں، کوئی کہتا ہے خدا نہیں ہے، کوئی کہتا ہے، ہے پر لا تعلق ہے، کوئی کہتا ہے لا تعلق نہیں ہے تب جب جانوروں کے ذریعے اکثر قدرت انسان کو محبت کا درس دیتی نظرآتی ہے۔۔۔ ایک بڑے ابدی پیانو پر پرندہ بیٹھا ہے،وہ اس پرسبک رفتاری سے اپنے پنجوں کے بل چلتا ہے اورتب زندگی اور موت کا مدھم مدھم سُر پیدا ہوتا ہے۔۔۔ ۔
Your one-stop Urdu Book store www.urdubook.com