Yeh Soorma Hamara - یہ سورما ہمارا
Order your copy of Yeh Soorma Hamara - یہ سورما ہمارا from Urdu Book to earn reward points along with fast Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.
Author: MIKHAIL LERMONTOV
Translator: KHADIJA AZEEM
Language: Urdu
Pages: 272
Year: 2021
ISBN: 978-969-662-392-2
Categories: WORLD FICTION IN URDU NOVEL WORLDWIDE CLASSICS TRANSLATIONS
میخائل لیرمونتوف کا یہ ناول ’’اے ہیرو آف آور ٹائم‘‘ 1840ءمیںشائع ہوا۔ لیرمونتوف نے اسے 1838ء میں لکھنا شروع کیا اور1839ء میں اسے تکمیل تک پہنچا دیا۔ اس ناول کی اشاعت رُوس میں خاصی تہلکہ خیز ثابت ہوئی۔ اس کا شمار دُنیا کی بڑی تخلیقات میں کیوں کیا جاتا ہے؟ اس میں ایسی کون سی انفرادیت ہے جس نے اسے ڈیڑھ سو برس سے زندہ رکھا ہے اور ڈیڑھ صدی میں اسے اَن گنت لوگوں نے مختلف زبانوںمیں پڑھا ہے؟ تواس کا سیدھا سادا جواب میرے پاس یہ ہے کہ جہاں اس ناول کا اسلوب بےحد جاندار ہے، وہاں اس کامرکزی کردار پچورین عالمی ادب کا ایک ایسا کردار ہے جو ہمیشہ اپنے پڑھنے والوں کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کرتا رہے گا۔ پچورین ایک ایسا کردارہے جسے ابدیت کی روشنائی سے تحریر کیا گیا ہے۔ ہر دَور میں یہ کردار زندہ رہے گا۔ ہر دَور کے لوگ اسے اپنے عہد کاہیرو سمجھیں گے کیونکہ اس میںبعض ایسی انسانی خوبیاں اور ایسی صداقتیں جمع کر دی گئی ہیں جوہر انسان کے لیے معنی بھی رکھیں گی اور کشش بھی۔ اصل میں یہ پچورین ہی ہے جسے اس دَور میں سمجھا نہ جا سکا اور جو اتنا عمیق گہرا اور تہہ در تہہ کردار ہے کہ ہر دَور اس کی پرت اتارے گا لیکن اس کو پوری طرح دیکھ نہ پائے گا۔ (ستار طاہر)
کچھ مترجم کے بارے میں:
اُردو ادب کی تاریخ میں ایسا بہت کم دیکھنے میں آیا ہے کہ پانچ بہنیں ہوں اور سب کی سب اُردو زبان و ادب میں بڑا نام بنائیں۔ شاہدہ زیدی، صابرہ زیدی، زاہدہ زیدی، ساجدہ زیدی اور خدیجہ زیدی (خدیجہ عظیم) ایسی ہی پانچ بہنوں کے نام ہیں، جن میں سے ہر ایک کی اپنی منفرد شناخت ہے۔ ان سب کی والدہ بیگم مختار فاطمہ زیدی خود ایک شاعرہ تھیں اور تاریخ ادب اُردو کی عظیم خاتون صالحہ عابد حسین کی سگی بہن تھیں، جن کا سلسلۂ نسب خواجہ الطاف حسین حالیؔ تک پہنچتا ہے۔ خدیجہ عظیم اپنی بہنوں میں سب سے چھوٹی اور مایہ ناز افسانہ نگار اور مترجم انور عظیم کی اہلیہ تھیں۔ انھیں اُردو، انگریزی کے ساتھ ساتھ رُوسی زبان پر بھی گہری گرفت حاصل تھی۔ انھوں نے انور عظیم کے ساتھ ماسکو میں پانچ سال قیام کے دوران بہت سے رُوسی فن پاروں کو اُردو میں منتقل کیا اور پھر وہاں سے واپس آنے کے بعد ساہتیہ اکادمی دہلی سے وابستہ ہو کر متعدد ترجمے کیے۔ ان کے دیگر تراجم میں ٹالسٹائی کے مشہور زمانہ ناول ’’آنا کارینینا‘‘ اور ’’کزاک‘‘، ولادیمیر کرالنکو کی خودنوشت ’’نابینا موسیقار‘‘، پاول کولینتکسی کا ناول ’’پہاڑوں کی بیٹی‘‘، الیگزینڈر پشکن کا ناول ’’کپتان کی بیٹی‘‘، ایوان ترگینف کا ناول ’’سحر ہونے تک‘‘، روویم فرائیر مان کا ناول ’’جنگلی کتا ڈنگو، داستان پہلی محبت کی‘‘، پوستووسکی کی کہانیاں ’’وقت کی اُڑان‘‘ اور الیگزینڈر کوپرین کی کہانیوں کا مجموعہ ’’یاقوتی کنگن‘‘ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بھی انھوں نے متعدد کتابوں کے ترجمے کیے اور تنقیدی و تحقیقی مضامین لکھے۔ بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ اور کتھک رقص کی ماہر نیلیما عظیم ان کی صاحبزادی اور فلمی دُنیا کا چمکتا ستارہ شاہد کپور ان کا حقیقی نواسہ ہے۔ خدیجہ عظیم کا انتقال جمعرات کی دوپہر 16 جنوری 2020ء کو ہوا۔
Your one-stop Urdu Book store www.urdubook.com
Order your copy of Yeh Soorma Hamara - یہ سورما ہمارا from Urdu Book to earn reward points along with fast Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.
Author: MIKHAIL LERMONTOV
Translator: KHADIJA AZEEM
Language: Urdu
Pages: 272
Year: 2021
ISBN: 978-969-662-392-2
Categories: WORLD FICTION IN URDU NOVEL WORLDWIDE CLASSICS TRANSLATIONS
میخائل لیرمونتوف کا یہ ناول ’’اے ہیرو آف آور ٹائم‘‘ 1840ءمیںشائع ہوا۔ لیرمونتوف نے اسے 1838ء میں لکھنا شروع کیا اور1839ء میں اسے تکمیل تک پہنچا دیا۔ اس ناول کی اشاعت رُوس میں خاصی تہلکہ خیز ثابت ہوئی۔ اس کا شمار دُنیا کی بڑی تخلیقات میں کیوں کیا جاتا ہے؟ اس میں ایسی کون سی انفرادیت ہے جس نے اسے ڈیڑھ سو برس سے زندہ رکھا ہے اور ڈیڑھ صدی میں اسے اَن گنت لوگوں نے مختلف زبانوںمیں پڑھا ہے؟ تواس کا سیدھا سادا جواب میرے پاس یہ ہے کہ جہاں اس ناول کا اسلوب بےحد جاندار ہے، وہاں اس کامرکزی کردار پچورین عالمی ادب کا ایک ایسا کردار ہے جو ہمیشہ اپنے پڑھنے والوں کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کرتا رہے گا۔ پچورین ایک ایسا کردارہے جسے ابدیت کی روشنائی سے تحریر کیا گیا ہے۔ ہر دَور میں یہ کردار زندہ رہے گا۔ ہر دَور کے لوگ اسے اپنے عہد کاہیرو سمجھیں گے کیونکہ اس میںبعض ایسی انسانی خوبیاں اور ایسی صداقتیں جمع کر دی گئی ہیں جوہر انسان کے لیے معنی بھی رکھیں گی اور کشش بھی۔ اصل میں یہ پچورین ہی ہے جسے اس دَور میں سمجھا نہ جا سکا اور جو اتنا عمیق گہرا اور تہہ در تہہ کردار ہے کہ ہر دَور اس کی پرت اتارے گا لیکن اس کو پوری طرح دیکھ نہ پائے گا۔ (ستار طاہر)
کچھ مترجم کے بارے میں:
اُردو ادب کی تاریخ میں ایسا بہت کم دیکھنے میں آیا ہے کہ پانچ بہنیں ہوں اور سب کی سب اُردو زبان و ادب میں بڑا نام بنائیں۔ شاہدہ زیدی، صابرہ زیدی، زاہدہ زیدی، ساجدہ زیدی اور خدیجہ زیدی (خدیجہ عظیم) ایسی ہی پانچ بہنوں کے نام ہیں، جن میں سے ہر ایک کی اپنی منفرد شناخت ہے۔ ان سب کی والدہ بیگم مختار فاطمہ زیدی خود ایک شاعرہ تھیں اور تاریخ ادب اُردو کی عظیم خاتون صالحہ عابد حسین کی سگی بہن تھیں، جن کا سلسلۂ نسب خواجہ الطاف حسین حالیؔ تک پہنچتا ہے۔ خدیجہ عظیم اپنی بہنوں میں سب سے چھوٹی اور مایہ ناز افسانہ نگار اور مترجم انور عظیم کی اہلیہ تھیں۔ انھیں اُردو، انگریزی کے ساتھ ساتھ رُوسی زبان پر بھی گہری گرفت حاصل تھی۔ انھوں نے انور عظیم کے ساتھ ماسکو میں پانچ سال قیام کے دوران بہت سے رُوسی فن پاروں کو اُردو میں منتقل کیا اور پھر وہاں سے واپس آنے کے بعد ساہتیہ اکادمی دہلی سے وابستہ ہو کر متعدد ترجمے کیے۔ ان کے دیگر تراجم میں ٹالسٹائی کے مشہور زمانہ ناول ’’آنا کارینینا‘‘ اور ’’کزاک‘‘، ولادیمیر کرالنکو کی خودنوشت ’’نابینا موسیقار‘‘، پاول کولینتکسی کا ناول ’’پہاڑوں کی بیٹی‘‘، الیگزینڈر پشکن کا ناول ’’کپتان کی بیٹی‘‘، ایوان ترگینف کا ناول ’’سحر ہونے تک‘‘، روویم فرائیر مان کا ناول ’’جنگلی کتا ڈنگو، داستان پہلی محبت کی‘‘، پوستووسکی کی کہانیاں ’’وقت کی اُڑان‘‘ اور الیگزینڈر کوپرین کی کہانیوں کا مجموعہ ’’یاقوتی کنگن‘‘ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بھی انھوں نے متعدد کتابوں کے ترجمے کیے اور تنقیدی و تحقیقی مضامین لکھے۔ بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ اور کتھک رقص کی ماہر نیلیما عظیم ان کی صاحبزادی اور فلمی دُنیا کا چمکتا ستارہ شاہد کپور ان کا حقیقی نواسہ ہے۔ خدیجہ عظیم کا انتقال جمعرات کی دوپہر 16 جنوری 2020ء کو ہوا۔
Your one-stop Urdu Book store www.urdubook.com