Silsila Ghazwat nabvi (PBUH) (2 vol set) Darussalam Publishers

Silsila Ghazwat nabvi (PBUH) (2 vol set)

Rs.240 24000
  • Successful pre-order.Thanks for contacting us!
  • Order within
Book Title
Silsila Ghazwat nabvi (PBUH) (2 vol set)
Author
Darussalam Publishers
Order your copy of Silsila Ghazwat nabvi (PBUH) (2 vol set) from Urdu Book to get a huge discount along with Shipping and a chance to win books in the book fair and Urdu bazar online. Author: Abdul Malik Mujahid ISBN No: 05020108 Publish Date: 02/10/2011 Language: Urdu Book Pages: 96 Weight: 0.4 kg Book Size: 17x24 Color: 4 color غزوہ بدرجنگ کیوں لڑی جاتی ہے؟- سچ کو سچ ثابت کرنے کے لیے یا جھوٹ کو سچ بنانے کیلیے۔ سچ کو سچ ثابت کر نا ایک کاردشوار ہے۔اور جھوٹ کو سچ ثابت کرنا آسان ترین کام ہے۔۔۔جب انا کے بت پاش پاش ہونےلگيں-جھوٹےمعبودوں کی خدائی کاطلسم دم توڑنے لگےغرور تکبر خاک میں جا ملے۔ آباء کی عظمت پر حرف آنے لگے۔ تو پھر واقعی۔ سچائی کےٹاٹ پرجھوٹ کا مخملیں پیوند لگانا پڑتا ہے۔مکہ کے سردار۔۔۔اسلام کے نخلستان میں قدم رکھنے کے بجائے اس نخلستان کو اجاڑنے پر تل گئے۔صرف اس لیے کہ اُن کے جھوٹ کا پول کھل گیا- اُن کے پتھر کے صنم اپنی کشش کھو بیٹھے۔ ظلم پر ظلم ڈھاکے بھی ان کے من کی پیاس نہیں بجھی-ان کی تلملاہٹ۔۔۔انتقام میں میں بدلی۔۔ انتقام نے جنگ کا سامان سجا دیا۔۔۔۔ تاریخ اسلام کا اولین میدان جنگ اور نتیجہ وہی رہا- حق غالب آیا۔۔۔۔۔۔ باطل کو شکست ہوئی۔۔۔اولین جنگ ۔۔اولین فتح۔۔اسلام کے قدم ۔۔۔۔۔۔۔مظبوط ترہو گئے۔ تاریخ اسلام کے اولین معرکے کی شاندار کہانی۔غَزوَہ اُحد جو غلط راہوں میں مارے جاتے ہیں۔ تاریخ ان کا ماتم نہیں کرتی۔ تاریخ ایک آئینے کی مانند ہے-جو چہرے کی خوبصورتی یا بدنمائی کو چھپاتا نہیں۔ صراط مستقیم سے بھٹکے ہعئے لوگ! اپنی ہی اناوں کے اسیر لوگ! جب ناقابل تلافی نقصان اٹھاتے ہیں تو بجائے ماتم کے انتقام کی آگ میں جلنے لگتے ہیں۔ تاریخ یہ بتاتی ہے کہ ایسے لوگ ہمیشہ خسارے میں رہتے ہیں ان کیلیے جنگ کا دوسرا تجربہ  بھی ہولناک تھا شکست کا داغ پھر سے ان کے ماتھے  پر چمک اٹھا۔۔۔۔۔۔ لیکن! عہدِ وفا کی پاسداری نہ کرنے والوں نے انھیں عارضی کامیابی سے ہمکنار کر دیا۔ اپنے سالار کا نہ حکم ماننے والوں کی پاداش میں انھہں شدید نقصانات اُٹھانا پڑے۔۔۔۔۔۔۔۔صرف حکم نہ ماننے پر! یہ بات۔۔۔۔۔۔۔ تاریخ کے آئینے میں عکس بن جھلملا رہی ہے۔ انھوں نے چودہ سو سال قبل حکم نہ ماننے پر نقصان اٹھایا- کہیں آج بھی ہم حکم نہ ماننے پر نقصان تو نہیں اٹھا رہے! سمجھ داروں کےلیےتاریخ کاایک تازیانہ صرف نصیحت کےلیے Your one-stop Urdu book store www.urdubook.com

Order your copy of Silsila Ghazwat nabvi (PBUH) (2 vol set) from Urdu Book to get a huge discount along with Shipping and a chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.

Author: Abdul Malik Mujahid
ISBN No: 05020108
Publish Date: 02/10/2011
Language: Urdu
Book Pages: 96
Weight: 0.4 kg
Book Size: 17x24
Color: 4 color

غزوہ بدر
جنگ کیوں لڑی جاتی ہے؟- سچ کو سچ ثابت کرنے کے لیے یا جھوٹ کو سچ بنانے کیلیے۔ سچ کو سچ ثابت کر نا ایک کاردشوار ہے۔اور جھوٹ کو سچ ثابت کرنا آسان ترین کام ہے۔۔۔جب انا کے بت پاش پاش ہونےلگيں-جھوٹےمعبودوں کی خدائی کاطلسم دم توڑنے لگےغرور تکبر خاک میں جا ملے۔ آباء کی عظمت پر حرف آنے لگے۔ تو پھر واقعی۔ سچائی کےٹاٹ پرجھوٹ کا مخملیں پیوند لگانا پڑتا ہے۔مکہ کے سردار۔۔۔اسلام کے نخلستان میں قدم رکھنے کے بجائے اس نخلستان کو اجاڑنے پر تل گئے۔صرف اس لیے کہ اُن کے جھوٹ کا پول کھل گیا- اُن کے پتھر کے صنم اپنی کشش کھو بیٹھے۔ ظلم پر ظلم ڈھاکے بھی ان کے من کی پیاس نہیں بجھی-ان کی تلملاہٹ۔۔۔انتقام میں میں بدلی۔۔ انتقام نے جنگ کا سامان سجا دیا۔۔۔۔ تاریخ اسلام کا اولین میدان جنگ اور نتیجہ وہی رہا- حق غالب آیا۔۔۔۔۔۔ باطل کو شکست ہوئی۔۔۔اولین جنگ ۔۔اولین فتح۔۔اسلام کے قدم ۔۔۔۔۔۔۔مظبوط ترہو گئے۔ تاریخ اسلام کے اولین معرکے کی شاندار کہانی۔

غَزوَہ اُحد


جو غلط راہوں میں مارے جاتے ہیں۔ تاریخ ان کا ماتم نہیں کرتی۔ تاریخ ایک آئینے کی مانند ہے-جو چہرے کی خوبصورتی یا بدنمائی کو چھپاتا نہیں۔ صراط مستقیم سے بھٹکے ہعئے لوگ! اپنی ہی اناوں کے اسیر لوگ! جب ناقابل تلافی نقصان اٹھاتے ہیں تو بجائے ماتم کے انتقام کی آگ میں جلنے لگتے ہیں۔ تاریخ یہ بتاتی ہے کہ ایسے لوگ ہمیشہ خسارے میں رہتے ہیں ان کیلیے جنگ کا دوسرا تجربہ  بھی ہولناک تھا شکست کا داغ پھر سے ان کے ماتھے  پر چمک اٹھا۔۔۔۔۔۔ لیکن! عہدِ وفا کی پاسداری نہ کرنے والوں نے انھیں عارضی کامیابی سے ہمکنار کر دیا۔ اپنے سالار کا نہ حکم ماننے والوں کی پاداش میں انھہں شدید نقصانات اُٹھانا پڑے۔۔۔۔۔۔۔۔صرف حکم نہ ماننے پر! یہ بات۔۔۔۔۔۔۔ تاریخ کے آئینے میں عکس بن جھلملا رہی ہے۔ انھوں نے چودہ سو سال قبل حکم نہ ماننے پر نقصان اٹھایا- کہیں آج بھی ہم حکم نہ ماننے پر نقصان تو نہیں اٹھا رہے! سمجھ داروں کےلیےتاریخ کاایک تازیانہ صرف نصیحت کےلیے

Your one-stop Urdu book store www.urdubook.com

Order your copy of Silsila Ghazwat nabvi (PBUH) (2 vol set) from Urdu Book to get a huge discount along with Shipping and a chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.

Author: Abdul Malik Mujahid
ISBN No: 05020108
Publish Date: 02/10/2011
Language: Urdu
Book Pages: 96
Weight: 0.4 kg
Book Size: 17x24
Color: 4 color

غزوہ بدر
جنگ کیوں لڑی جاتی ہے؟- سچ کو سچ ثابت کرنے کے لیے یا جھوٹ کو سچ بنانے کیلیے۔ سچ کو سچ ثابت کر نا ایک کاردشوار ہے۔اور جھوٹ کو سچ ثابت کرنا آسان ترین کام ہے۔۔۔جب انا کے بت پاش پاش ہونےلگيں-جھوٹےمعبودوں کی خدائی کاطلسم دم توڑنے لگےغرور تکبر خاک میں جا ملے۔ آباء کی عظمت پر حرف آنے لگے۔ تو پھر واقعی۔ سچائی کےٹاٹ پرجھوٹ کا مخملیں پیوند لگانا پڑتا ہے۔مکہ کے سردار۔۔۔اسلام کے نخلستان میں قدم رکھنے کے بجائے اس نخلستان کو اجاڑنے پر تل گئے۔صرف اس لیے کہ اُن کے جھوٹ کا پول کھل گیا- اُن کے پتھر کے صنم اپنی کشش کھو بیٹھے۔ ظلم پر ظلم ڈھاکے بھی ان کے من کی پیاس نہیں بجھی-ان کی تلملاہٹ۔۔۔انتقام میں میں بدلی۔۔ انتقام نے جنگ کا سامان سجا دیا۔۔۔۔ تاریخ اسلام کا اولین میدان جنگ اور نتیجہ وہی رہا- حق غالب آیا۔۔۔۔۔۔ باطل کو شکست ہوئی۔۔۔اولین جنگ ۔۔اولین فتح۔۔اسلام کے قدم ۔۔۔۔۔۔۔مظبوط ترہو گئے۔ تاریخ اسلام کے اولین معرکے کی شاندار کہانی۔

غَزوَہ اُحد


جو غلط راہوں میں مارے جاتے ہیں۔ تاریخ ان کا ماتم نہیں کرتی۔ تاریخ ایک آئینے کی مانند ہے-جو چہرے کی خوبصورتی یا بدنمائی کو چھپاتا نہیں۔ صراط مستقیم سے بھٹکے ہعئے لوگ! اپنی ہی اناوں کے اسیر لوگ! جب ناقابل تلافی نقصان اٹھاتے ہیں تو بجائے ماتم کے انتقام کی آگ میں جلنے لگتے ہیں۔ تاریخ یہ بتاتی ہے کہ ایسے لوگ ہمیشہ خسارے میں رہتے ہیں ان کیلیے جنگ کا دوسرا تجربہ  بھی ہولناک تھا شکست کا داغ پھر سے ان کے ماتھے  پر چمک اٹھا۔۔۔۔۔۔ لیکن! عہدِ وفا کی پاسداری نہ کرنے والوں نے انھیں عارضی کامیابی سے ہمکنار کر دیا۔ اپنے سالار کا نہ حکم ماننے والوں کی پاداش میں انھہں شدید نقصانات اُٹھانا پڑے۔۔۔۔۔۔۔۔صرف حکم نہ ماننے پر! یہ بات۔۔۔۔۔۔۔ تاریخ کے آئینے میں عکس بن جھلملا رہی ہے۔ انھوں نے چودہ سو سال قبل حکم نہ ماننے پر نقصان اٹھایا- کہیں آج بھی ہم حکم نہ ماننے پر نقصان تو نہیں اٹھا رہے! سمجھ داروں کےلیےتاریخ کاایک تازیانہ صرف نصیحت کےلیے

Your one-stop Urdu book store www.urdubook.com