Shram Botti (Novel) Fiction House

Shram Botti (Novel)

Rs.250 25000
  • Successful pre-order.Thanks for contacting us!
  • Order within
Book Title
Shram Botti (Novel)
Author
Fiction House
Order your copy of Shram Botti (Novel) from Urdu Book to get a huge discount along with Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online. Author: Nnagar Chana ISBN No: 9789695625552 Publish Date: 2017 Language: Urdu Book Pages: 112 Weight: info not availableBook Size: - info not availableColor: - color pics گوبند مالھی ( ۵  اگست ۱۹۲۱ء تا ۱۰ فروری  ۲۰۰۱ ء)گوبند مالھی ( ۵  اگست ۱۹۲۱ء تا ۱۰ فروری  ۲۰۰۱ ء) سندھی زبان کے اس مشہور ترقی پسند ادیب نے ٹھارو شاہ نامی قصبہ میں جنم لیا۔ انہوں نے اپنی سیاسی سرگرمیوں کی ابتدا ۱۹۴۰ء میں کالج سے کی اور طلبا یونین میں بہت سرگرم رہے، محترم سوبھو گیان چندانی کے قریب رہے اور ان سے متاثربھی ہوئے۔ ۱۹۴۲ء میں پہلی بار ’ ہندستان چھوڑدو تحریک‘ کے سلسلے میں جیل گئے۔ ۱۹۴۳ء میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا میں شامل ہوئے اور ۱۹۴۴ء میںکراچی کے پارٹی سیکریٹری مقرر ہوئے۔ انہوں نے سندھ میں ترقی پسند ادبی تحریک میں سرگرم اور رہنمایانہ کردارادا کیا۔ ان کا شمار مشہور تنظیم ’ سندھی ادبی سنگت‘ کے بانیوںمیں ہوتا ہے۔ وہ تقسیمِ ہند سے قبل ترقی پسند مخزن ’ نئی دنیا‘ کے مدیر ہوئے اور اس طرح انہوں نے ایک طرف ’ سندھی ادبی سنگت‘ قائم کی تو دوسری طرف مذکورہ مجلہ کے توسط سے تنظیم و ادب کی نشونما میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ انہوں نے افسانہ لکھنے سے شروعات کی اور پھر ناول، ڈرامہ نگاری، ترجمہ اور ادارت میں نام پیدا کیا۔ گوبند مالھی سندھی ناول کا شاندار حوالہ ہے۔ ان کے کیے ہوئے کام میںافسانوں کے دو مجموعوں کے علاوہ چالیس سے زیادہ ناولوں میں ’’آنسو‘‘، ’’زندگی کی راہ پر‘‘، ’’جیون ساتھی‘‘، ’’محبت کی پیاس‘‘، ’’مَن کا میت‘‘،’ ’پرندے اپنی ڈار سے بچھڑے‘‘، ’’ شرم بُوٹی‘‘، ’’چنچل نگاہیں‘‘، ’’للکار‘‘، ’’عشق نہیں کھیل‘‘، ’’لوگ تو ہیں پاگل‘‘، ’’ شناسائی ہم وطنوں سے ہی کرنی چاہیے‘‘، ’’اپنے ہوئے پرائے‘‘، ’’اسمگلر‘‘ اور دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے ہندستان میں’ سندھی بہ طور قومی زبان تحریک‘ میں مرکزی کردار ادا کیا۔ وہ انڈیا پیپلز تھیٹر کے مرکزی نائب صدر اور جنرل سیکریٹری بھی رہے مالھی کا یہ ناول گجراتی اورہندی میں ترجمہ ہوا۔ ان کے مشہور تراجم میں’ماں‘ ( میکسم گورکی )، ’دھرتی ماتا‘ (تاراشنکربینرجی)، ’تانی‘ (لن یو تانگ)، ’ساتھی‘ (یشپال)، ’انقلابی شاہراہ ‘(آنچل) اور ’چاندنی رات‘(دوستوئیفسکی) وغیرہ شامل ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ کمیونسٹ مینی فیسٹو کا پہلا سندھی ترجمہ بھی گوبند مالھی نے ہی کیا تھاجبکہ تقسیم کے بعد دوسرا ترجمہ رشید بھٹی نے کیا۔ مالھی کو اگر سندھی ادب میں ترقی پسند تحریک اورناول کا اہم سنگِ میل قرار دیا جائے تو غلط نہ ہوگا۔     Your one-stop Urdu book store www.urdubook.com

Order your copy of Shram Botti (Novel) from Urdu Book to get a huge discount along with Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.

Author: Nnagar Chana 
ISBN No: 9789695625552 
Publish Date: 2017 
Language: Urdu
Book Pages: 112 
Weight: info not available
Book Size: - info not available
Color: - color pics

گوبند مالھی ( ۵  اگست ۱۹۲۱ء تا ۱۰ فروری  ۲۰۰۱ ء)گوبند مالھی ( ۵  اگست ۱۹۲۱ء تا ۱۰ فروری  ۲۰۰۱ ء) سندھی زبان کے اس مشہور ترقی پسند ادیب نے ٹھارو شاہ نامی قصبہ میں جنم لیا۔ انہوں نے اپنی سیاسی سرگرمیوں کی ابتدا ۱۹۴۰ء میں کالج سے کی اور طلبا یونین میں بہت سرگرم رہے، محترم سوبھو گیان چندانی کے قریب رہے اور ان سے متاثربھی ہوئے۔ ۱۹۴۲ء میں پہلی بار ’ ہندستان چھوڑدو تحریک‘ کے سلسلے میں جیل گئے۔ ۱۹۴۳ء میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا میں شامل ہوئے اور ۱۹۴۴ء میںکراچی کے پارٹی سیکریٹری مقرر ہوئے۔ انہوں نے سندھ میں ترقی پسند ادبی تحریک میں سرگرم اور رہنمایانہ کردارادا کیا۔ ان کا شمار مشہور تنظیم ’ سندھی ادبی سنگت‘ کے بانیوںمیں ہوتا ہے۔ وہ تقسیمِ ہند سے قبل ترقی پسند مخزن ’ نئی دنیا‘ کے مدیر ہوئے اور اس طرح انہوں نے ایک طرف ’ سندھی ادبی سنگت‘ قائم کی تو دوسری طرف مذکورہ مجلہ کے توسط سے تنظیم و ادب کی نشونما میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ انہوں نے افسانہ لکھنے سے شروعات کی اور پھر ناول، ڈرامہ نگاری، ترجمہ اور ادارت میں نام پیدا کیا۔ گوبند مالھی سندھی ناول کا شاندار حوالہ ہے۔ ان کے کیے ہوئے کام میںافسانوں کے دو مجموعوں کے علاوہ چالیس سے زیادہ ناولوں میں ’’آنسو‘‘، ’’زندگی کی راہ پر‘‘، ’’جیون ساتھی‘‘، ’’محبت کی پیاس‘‘، ’’مَن کا میت‘‘،’ ’پرندے اپنی ڈار سے بچھڑے‘‘، ’’ شرم بُوٹی‘‘، ’’چنچل نگاہیں‘‘، ’’للکار‘‘، ’’عشق نہیں کھیل‘‘، ’’لوگ تو ہیں پاگل‘‘، ’’ شناسائی ہم وطنوں سے ہی کرنی چاہیے‘‘، ’’اپنے ہوئے پرائے‘‘، ’’اسمگلر‘‘ اور دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے ہندستان میں’ سندھی بہ طور قومی زبان تحریک‘ میں مرکزی کردار ادا کیا۔ وہ انڈیا پیپلز تھیٹر کے مرکزی نائب صدر اور جنرل سیکریٹری بھی رہے مالھی کا یہ ناول گجراتی اورہندی میں ترجمہ ہوا۔ ان کے مشہور تراجم میں’ماں‘ ( میکسم گورکی )، ’دھرتی ماتا‘ (تاراشنکربینرجی)، ’تانی‘ (لن یو تانگ)، ’ساتھی‘ (یشپال)، ’انقلابی شاہراہ ‘(آنچل) اور ’چاندنی رات‘(دوستوئیفسکی) وغیرہ شامل ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ کمیونسٹ مینی فیسٹو کا پہلا سندھی ترجمہ بھی گوبند مالھی نے ہی کیا تھاجبکہ تقسیم کے بعد دوسرا ترجمہ رشید بھٹی نے کیا۔ مالھی کو اگر سندھی ادب میں ترقی پسند تحریک اورناول کا اہم سنگِ میل قرار دیا جائے تو غلط نہ ہوگا۔    

Your one-stop Urdu book store www.urdubook.com

Order your copy of Shram Botti (Novel) from Urdu Book to get a huge discount along with Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.

Author: Nnagar Chana 
ISBN No: 9789695625552 
Publish Date: 2017 
Language: Urdu
Book Pages: 112 
Weight: info not available
Book Size: - info not available
Color: - color pics

گوبند مالھی ( ۵  اگست ۱۹۲۱ء تا ۱۰ فروری  ۲۰۰۱ ء)گوبند مالھی ( ۵  اگست ۱۹۲۱ء تا ۱۰ فروری  ۲۰۰۱ ء) سندھی زبان کے اس مشہور ترقی پسند ادیب نے ٹھارو شاہ نامی قصبہ میں جنم لیا۔ انہوں نے اپنی سیاسی سرگرمیوں کی ابتدا ۱۹۴۰ء میں کالج سے کی اور طلبا یونین میں بہت سرگرم رہے، محترم سوبھو گیان چندانی کے قریب رہے اور ان سے متاثربھی ہوئے۔ ۱۹۴۲ء میں پہلی بار ’ ہندستان چھوڑدو تحریک‘ کے سلسلے میں جیل گئے۔ ۱۹۴۳ء میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا میں شامل ہوئے اور ۱۹۴۴ء میںکراچی کے پارٹی سیکریٹری مقرر ہوئے۔ انہوں نے سندھ میں ترقی پسند ادبی تحریک میں سرگرم اور رہنمایانہ کردارادا کیا۔ ان کا شمار مشہور تنظیم ’ سندھی ادبی سنگت‘ کے بانیوںمیں ہوتا ہے۔ وہ تقسیمِ ہند سے قبل ترقی پسند مخزن ’ نئی دنیا‘ کے مدیر ہوئے اور اس طرح انہوں نے ایک طرف ’ سندھی ادبی سنگت‘ قائم کی تو دوسری طرف مذکورہ مجلہ کے توسط سے تنظیم و ادب کی نشونما میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ انہوں نے افسانہ لکھنے سے شروعات کی اور پھر ناول، ڈرامہ نگاری، ترجمہ اور ادارت میں نام پیدا کیا۔ گوبند مالھی سندھی ناول کا شاندار حوالہ ہے۔ ان کے کیے ہوئے کام میںافسانوں کے دو مجموعوں کے علاوہ چالیس سے زیادہ ناولوں میں ’’آنسو‘‘، ’’زندگی کی راہ پر‘‘، ’’جیون ساتھی‘‘، ’’محبت کی پیاس‘‘، ’’مَن کا میت‘‘،’ ’پرندے اپنی ڈار سے بچھڑے‘‘، ’’ شرم بُوٹی‘‘، ’’چنچل نگاہیں‘‘، ’’للکار‘‘، ’’عشق نہیں کھیل‘‘، ’’لوگ تو ہیں پاگل‘‘، ’’ شناسائی ہم وطنوں سے ہی کرنی چاہیے‘‘، ’’اپنے ہوئے پرائے‘‘، ’’اسمگلر‘‘ اور دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے ہندستان میں’ سندھی بہ طور قومی زبان تحریک‘ میں مرکزی کردار ادا کیا۔ وہ انڈیا پیپلز تھیٹر کے مرکزی نائب صدر اور جنرل سیکریٹری بھی رہے مالھی کا یہ ناول گجراتی اورہندی میں ترجمہ ہوا۔ ان کے مشہور تراجم میں’ماں‘ ( میکسم گورکی )، ’دھرتی ماتا‘ (تاراشنکربینرجی)، ’تانی‘ (لن یو تانگ)، ’ساتھی‘ (یشپال)، ’انقلابی شاہراہ ‘(آنچل) اور ’چاندنی رات‘(دوستوئیفسکی) وغیرہ شامل ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ کمیونسٹ مینی فیسٹو کا پہلا سندھی ترجمہ بھی گوبند مالھی نے ہی کیا تھاجبکہ تقسیم کے بعد دوسرا ترجمہ رشید بھٹی نے کیا۔ مالھی کو اگر سندھی ادب میں ترقی پسند تحریک اورناول کا اہم سنگِ میل قرار دیا جائے تو غلط نہ ہوگا۔    

Your one-stop Urdu book store www.urdubook.com