Shadi se Shadiyo Tak
Order your copy Shadi se Shadiyo Tak from Urdu Book to get a huge discount along with Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.
Author: Umm-e-Yasmin Rehman / Umm-e-Abdul Rehman
ISBN No: 9789695740613
Publish Date: 03/02/2008
Language: Urdu
Book Pages: 320
Weight: 0.4 kg
Book Size: 14x21
Color: 1 Color
یہ ایسی دو صاحبِ ایمان خواتین کی کاوش ہے، جو دنیا کے سب سے ترقی یافتہ ملک میں پیدا ہوئیں، وہیں بڑھی پلیں اور مروّجہ تعلیمی نظام سے مستفید ہوئیں۔ انھوں نے اپنے گردوپیش کے حالات بچشم خود دیکھے، نہایت قریب سے انھیں محسوس کیا اور ان عورتوں کو بھی دیکھا جنہیں بظاہر بڑی `آزادیاں` حاصل ہیں۔ مگر یہ سب کچھ آزادیوں کے نام پردیا گیا ایک دھوکہ ہے۔ مرد شادی تو ایک ہی کرتا ہے، مگر معاشرتی اسقام اور دانستہ کھلے چھوڑے گئے چور دروازوں سے اپنی ہوسناکیوں کی تسکین کرتا رہتا ہے۔ اسلام اور مثالی اسلامی معاشرہ چونکہ کوئی چور دروازہ نہیں چھوڑتا، اور حدود کو پھلانگنے والوں کے لیے حد اور تعزیزر کا اپنا نظام رکھتا ہے، اس لیے اس نے مرد کے ذوقِ تنّوع اور دیگر حقیقی ضرورتوں کو درونِ خانہ ہی پوری کرنے کا بندوبست کیا ہے، اسی کو تعدّ اد ازواج سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ مگر ایک بیوی بلعموم دوسری بیوی کو برداشت نہیں کرتی، اسے سوکن قرار دے کر اپنی روایتی حریف سمجھتی ہے۔ مصنفات کتاب ہذا نے سوکن کے مروّجہ مفہوم کے حوالے سے پھیلی ہوئی غلط فہمیاں دور کی ہیں اور اس تجربے میں سے بسلامت گزر کر ثابت کر دکھایا ہے کہ اسلام نے جب تعدّ اد ازواج کی اجازت دی ہے تو اس نے اس سے عہدہ برآ ہونے کی تدابیر بھی بتائی ہیں۔ وہ تدابیر کیا ہیں؟ اس سے آگہی کے لیے ان خواتین کی اس کاوش سے آگاہ ہونا بہت ضروری ہے۔ اُمید ہے کہ ہماری بہنیں اور بیٹیاں اس کو نہایت دلچسپ کتاب پائیں گی
Your one-stop Urdu book store www.urdubook.com
Order your copy Shadi se Shadiyo Tak from Urdu Book to get a huge discount along with Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.
Author: Umm-e-Yasmin Rehman / Umm-e-Abdul Rehman
ISBN No: 9789695740613
Publish Date: 03/02/2008
Language: Urdu
Book Pages: 320
Weight: 0.4 kg
Book Size: 14x21
Color: 1 Color
یہ ایسی دو صاحبِ ایمان خواتین کی کاوش ہے، جو دنیا کے سب سے ترقی یافتہ ملک میں پیدا ہوئیں، وہیں بڑھی پلیں اور مروّجہ تعلیمی نظام سے مستفید ہوئیں۔ انھوں نے اپنے گردوپیش کے حالات بچشم خود دیکھے، نہایت قریب سے انھیں محسوس کیا اور ان عورتوں کو بھی دیکھا جنہیں بظاہر بڑی `آزادیاں` حاصل ہیں۔ مگر یہ سب کچھ آزادیوں کے نام پردیا گیا ایک دھوکہ ہے۔ مرد شادی تو ایک ہی کرتا ہے، مگر معاشرتی اسقام اور دانستہ کھلے چھوڑے گئے چور دروازوں سے اپنی ہوسناکیوں کی تسکین کرتا رہتا ہے۔ اسلام اور مثالی اسلامی معاشرہ چونکہ کوئی چور دروازہ نہیں چھوڑتا، اور حدود کو پھلانگنے والوں کے لیے حد اور تعزیزر کا اپنا نظام رکھتا ہے، اس لیے اس نے مرد کے ذوقِ تنّوع اور دیگر حقیقی ضرورتوں کو درونِ خانہ ہی پوری کرنے کا بندوبست کیا ہے، اسی کو تعدّ اد ازواج سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ مگر ایک بیوی بلعموم دوسری بیوی کو برداشت نہیں کرتی، اسے سوکن قرار دے کر اپنی روایتی حریف سمجھتی ہے۔ مصنفات کتاب ہذا نے سوکن کے مروّجہ مفہوم کے حوالے سے پھیلی ہوئی غلط فہمیاں دور کی ہیں اور اس تجربے میں سے بسلامت گزر کر ثابت کر دکھایا ہے کہ اسلام نے جب تعدّ اد ازواج کی اجازت دی ہے تو اس نے اس سے عہدہ برآ ہونے کی تدابیر بھی بتائی ہیں۔ وہ تدابیر کیا ہیں؟ اس سے آگہی کے لیے ان خواتین کی اس کاوش سے آگاہ ہونا بہت ضروری ہے۔ اُمید ہے کہ ہماری بہنیں اور بیٹیاں اس کو نہایت دلچسپ کتاب پائیں گی
Your one-stop Urdu book store www.urdubook.com