Order your copy of Sa Pahr Mein Dukh (Television Dramay) from Urdu Book to get a huge discount along with Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.
Author: Manzoor Rahi
ISBN No: 9789695624982
Publish Date: 2017
Language: Urdu
Book Pages: 176
Weight: info not available
Book Size: - info not available
Color: - color pics
زندگی کا حقیقی عکس ڈرامے ہی میں ملتا ہے اور ڈراماہی وہ صنفِ اڈب ہے جو اپنی ہمہ گیر کیفیات کے تناظر میں انسان کے دل و دماغ اور اس کے جذبات و تصورات پر دیگر اصناف کے مقابلے میں زیادہ گہرے اور دیر پا اثرات مرتب کرتا ہے۔ ڈراما اور شاعری ویسے بھی قدیم تر اصناف میں شمار ہوتی ہیں جو تحریر کے پیکر میں ڈھلنے سے ہزاروں برس پہلے لوک ادب کی صورت میں زبانی کلامی تخلیق کی جاتی رہیں۔ سنسکرت ڈراما تو ہندو دھرم کے عقائد کے مطابق مقدس آکاش سے دھرتی پر وارد ہوا لہٰذا اس واردات کے زمانے کا تعین، یونانی ڈرامے کے مقابلے میں زیادہ مشکل ہے۔ چلئے اسے محققین کی امکانی کاوشوں پر چھوڑتے ہوئے اردو ڈرامے کی طرف آتے ہیں جس کی عمر ڈیڑھ سوسال کے لگ بھگ ہے۔ اس دوران ڈراما کُھلے میدانوں اور میلوں ٹھیلوں میں ہونے والی نوٹنکیوں سے ہوتا ہوا اسٹیج، فلم، ریڈیو اور اب ٹیلی ویژن تک آپہنچا ہے۔
پاکستان میں ٹیلی ویژن ڈرامے نے اپنی عمر کی پہلی نصف صدی میں بڑی ترقی کی۔ اس ترقی کو آج کی سطح پر پہنچانے والوں میں منظور راہی بھی شامل ہیں۔ان کے ٹیلی ویژن ڈرامے خاص طور پر ناظرین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب نظرآتے ہیں۔ ٹیلی ویژن ڈراموں کی ترویج میں منظور راہی نے ایک قدم اور بڑھایا اور اب اس روایت کا حصہ بن گئے ہیں* جس کا آغاز ثقہ محقق اور تنقید نگار ڈاکٹر سلیم اختر کے بقول(1970ء کی دہائی میں) ٹیلی ویژن ڈراموں کے دو مجموعوں ‘‘شہ رگ‘‘ اور کیسے کیسے لوگ‘‘ کی اشاعت سے ہوا۔ اب منظور راہی بھی ان ڈراما نگاروں میں شامل ہو چکے ہیں جن کے ٹی وی ڈرامے کتابی صورت میں شائع ہوئے۔ ڈراما، اسٹیج پر کھیلی، ریڈیوپرسنی اور ٹی وی پر دیکھتی جانے والی صنف ہے لیکن یہ کتاب میں چھپی ہوئی صورت میں بھی کم اہم، دلچسپ اور قابل ذکر نہیں۔ خاص طور پر اس قاری کے لئے جس نے اسے ٹی وی پر دیکھ بھی لیا ہو۔ یہ صورتحال ڈرامے اور قاری کے رشتے کو مزید مضبوط کر دیتی ہے۔
Your one-stop Urdu book store www.urdubook.com
Order your copy of Sa Pahr Mein Dukh (Television Dramay) from Urdu Book to get a huge discount along with Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.
Author: Manzoor Rahi
ISBN No: 9789695624982
Publish Date: 2017
Language: Urdu
Book Pages: 176
Weight: info not available
Book Size: - info not available
Color: - color pics
زندگی کا حقیقی عکس ڈرامے ہی میں ملتا ہے اور ڈراماہی وہ صنفِ اڈب ہے جو اپنی ہمہ گیر کیفیات کے تناظر میں انسان کے دل و دماغ اور اس کے جذبات و تصورات پر دیگر اصناف کے مقابلے میں زیادہ گہرے اور دیر پا اثرات مرتب کرتا ہے۔ ڈراما اور شاعری ویسے بھی قدیم تر اصناف میں شمار ہوتی ہیں جو تحریر کے پیکر میں ڈھلنے سے ہزاروں برس پہلے لوک ادب کی صورت میں زبانی کلامی تخلیق کی جاتی رہیں۔ سنسکرت ڈراما تو ہندو دھرم کے عقائد کے مطابق مقدس آکاش سے دھرتی پر وارد ہوا لہٰذا اس واردات کے زمانے کا تعین، یونانی ڈرامے کے مقابلے میں زیادہ مشکل ہے۔ چلئے اسے محققین کی امکانی کاوشوں پر چھوڑتے ہوئے اردو ڈرامے کی طرف آتے ہیں جس کی عمر ڈیڑھ سوسال کے لگ بھگ ہے۔ اس دوران ڈراما کُھلے میدانوں اور میلوں ٹھیلوں میں ہونے والی نوٹنکیوں سے ہوتا ہوا اسٹیج، فلم، ریڈیو اور اب ٹیلی ویژن تک آپہنچا ہے۔
پاکستان میں ٹیلی ویژن ڈرامے نے اپنی عمر کی پہلی نصف صدی میں بڑی ترقی کی۔ اس ترقی کو آج کی سطح پر پہنچانے والوں میں منظور راہی بھی شامل ہیں۔ان کے ٹیلی ویژن ڈرامے خاص طور پر ناظرین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب نظرآتے ہیں۔ ٹیلی ویژن ڈراموں کی ترویج میں منظور راہی نے ایک قدم اور بڑھایا اور اب اس روایت کا حصہ بن گئے ہیں* جس کا آغاز ثقہ محقق اور تنقید نگار ڈاکٹر سلیم اختر کے بقول(1970ء کی دہائی میں) ٹیلی ویژن ڈراموں کے دو مجموعوں ‘‘شہ رگ‘‘ اور کیسے کیسے لوگ‘‘ کی اشاعت سے ہوا۔ اب منظور راہی بھی ان ڈراما نگاروں میں شامل ہو چکے ہیں جن کے ٹی وی ڈرامے کتابی صورت میں شائع ہوئے۔ ڈراما، اسٹیج پر کھیلی، ریڈیوپرسنی اور ٹی وی پر دیکھتی جانے والی صنف ہے لیکن یہ کتاب میں چھپی ہوئی صورت میں بھی کم اہم، دلچسپ اور قابل ذکر نہیں۔ خاص طور پر اس قاری کے لئے جس نے اسے ٹی وی پر دیکھ بھی لیا ہو۔ یہ صورتحال ڈرامے اور قاری کے رشتے کو مزید مضبوط کر دیتی ہے۔
Your one-stop Urdu book store www.urdubook.com