Jalta Raha Chiragh Yaqeen o Gumaan Ka - جلتا رہا چراغ یقین و گمان کا Sang-e-Meel Publications

Jalta Raha Chiragh Yaqeen o Gumaan Ka - جلتا رہا چراغ یقین و گمان کا

Rs.800 80000
  • Successful pre-order.Thanks for contacting us!
  • Order within
Book Title
Jalta Raha Chiragh Yaqeen o Gumaan Ka - جلتا رہا چراغ یقین و گمان کا
Author
Sang-e-Meel Publications
Order your copy of Jalta Raha Chiragh Yaqeen o Gumaan Ka - جلتا رہا چراغ یقین و گمان کا from Urdu Book to earn reward points along with fast Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online. ISBN: 9693533658Author: Ali Arshad RanaLanguage: UrduYear: 2021 Pages: 208 + XIXCategory: Novel عطا ءالحق قاسمی یہ کہانی محض ایک کہانی ہی نہیں بلکہ یہ اپنے اندر بھر پور مقصدیت بھی لئے ہوئے ہے۔ میں اس کے لیے ذاتی طور پر مصنف کا ممنون ہوں کیونکہ ان دنوں ہمارا افسانہ مجموعی طور پر محض ” افسانہ” بن کر رہ گیا ہے۔ علی ارشد رانا نےاس میں سے محبت اور دردمندی کی ”نہر سویز” نکال کر دکھا دی ہے۔   امجد اسلام امجد مير ے خيال ميں اس ادق اور نازک مسئلے پر ايسی بھرپور تحريرکے ليے علی ارشد رانا مبارکباد کے مستحق ہيں اوريقيناً يہ ايک اچھی اور لائق مطالعہ کتاب ثا بت ہو گی۔   اصغر ندیم سید یہ ناول والدین اور بچوں کے لئے بے حد ضروری دستاویز ہے۔ چاہے کوئی خاندان اس تجربے سے گزرا ہو یا نہ گزرا ہوپھر بھی اس کے مطالعے سے جو بنیادی انسانی اور اخلاقی قدریں ہیں ان کی تفہیم میں مدد ملتی ہے۔   مجیب الرحمان شامی میں نے ایک ہی نشست میں اسے پڑھ ڈالا کہ اس میں ایک رومانی ناول کی چاشنی اور ایک جاسوسی کہانی کا تجسس اور سنسنی موجود ہے ۔علی ارشد نے ہمیں دکھا دیا ہے کہ محبت اور حکمت سے ناممکن کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔   خليل الرحمان قمر برسوں بعد آج علی ارشد رانا کو پڑھا تو ایک بار پھر لگا جیسے سول سروس کے لکھاریوں کو سچ کی کڑواہٹ سے گھٹی دی جاتی ہے۔ یہ ناول ایک پاپڑ بیلتے ہوئے باپ کی سرگزشت ہی نہیں ایک ایسی ولولہ انگیز تحریک بھی ہے جو ایسے بچوں کے والدین کو اس جہد مسلسل میں تھکنے اورٹوٹنے نہیں دے گی۔   جاويد چودھری اگر ميرا بس چلے تو يقين کريں ميں اس کتاب کو اساتذہ کے سليبس ميں شامل کرادوں اور يہ قانون بھی پاس کرادوں کہ پاکستان ميں اس وقت تک کسی استاد کو پڑھانےکی اجازت نہيں ملے گی جب تک وہ يہ ناول نہيں پڑھ لے گا۔   علی اکبر ناطق اِس ناول کو پڑھنے کے بعد بذاتِ خود مجھ پر ایک رقت طاری ہو گئی اور دل نے بآواز بلند پکارا کہ یہ تو میری بھی کہانی ہے۔ میرے خیال میں علی ارشد رانا نے یہ ناول لکھ کر ہمارے معاشرے پر ایک احسان کیا ہے اور ہمیں یہ احسان اِس ناول کو پڑھ کر اپنے معاشرے کی از سرِ نو تربیت کر کے اتارنا ہے ۔ Your one-stop Urdu Book store www.urdubook.com 

Order your copy of Jalta Raha Chiragh Yaqeen o Gumaan Ka - جلتا رہا چراغ یقین و گمان کا from Urdu Book to earn reward points along with fast Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.

ISBN: 9693533658
Author: Ali Arshad Rana
Language: Urdu
Year: 2021
Pages: 208 + XIX
Category: Novel

عطا ءالحق قاسمی

یہ کہانی محض ایک کہانی ہی نہیں بلکہ یہ اپنے اندر بھر پور مقصدیت بھی لئے ہوئے ہے۔ میں اس کے لیے ذاتی طور پر مصنف کا ممنون ہوں کیونکہ ان دنوں ہمارا افسانہ مجموعی طور پر محض ” افسانہ” بن کر رہ گیا ہے۔ علی ارشد رانا نےاس میں سے محبت اور دردمندی کی ”نہر سویز” نکال کر دکھا دی ہے۔

 

امجد اسلام امجد

مير ے خيال ميں اس ادق اور نازک مسئلے پر ايسی بھرپور تحريرکے ليے علی ارشد رانا مبارکباد کے مستحق ہيں اوريقيناً يہ ايک اچھی اور لائق مطالعہ کتاب ثا بت ہو گی۔

 

اصغر ندیم سید

یہ ناول والدین اور بچوں کے لئے بے حد ضروری دستاویز ہے۔ چاہے کوئی خاندان اس تجربے سے گزرا ہو یا نہ گزرا ہوپھر بھی اس کے مطالعے سے جو بنیادی انسانی اور اخلاقی قدریں ہیں ان کی تفہیم میں مدد ملتی ہے۔

 

مجیب الرحمان شامی

میں نے ایک ہی نشست میں اسے پڑھ ڈالا کہ اس میں ایک رومانی ناول کی چاشنی اور ایک جاسوسی کہانی کا تجسس اور سنسنی موجود ہے ۔علی ارشد نے ہمیں دکھا دیا ہے کہ محبت اور حکمت سے ناممکن کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

 

خليل الرحمان قمر

برسوں بعد آج علی ارشد رانا کو پڑھا تو ایک بار پھر لگا جیسے سول سروس کے لکھاریوں کو سچ کی کڑواہٹ سے گھٹی دی جاتی ہے۔ یہ ناول ایک پاپڑ بیلتے ہوئے باپ کی سرگزشت ہی نہیں ایک ایسی ولولہ انگیز تحریک بھی ہے جو ایسے بچوں کے والدین کو اس جہد مسلسل میں تھکنے اورٹوٹنے نہیں دے گی۔

 

جاويد چودھری

اگر ميرا بس چلے تو يقين کريں ميں اس کتاب کو اساتذہ کے سليبس ميں شامل کرادوں اور يہ قانون بھی پاس کرادوں کہ پاکستان ميں اس وقت تک کسی استاد کو پڑھانےکی اجازت نہيں ملے گی جب تک وہ يہ ناول نہيں پڑھ لے گا۔

 

علی اکبر ناطق

اِس ناول کو پڑھنے کے بعد بذاتِ خود مجھ پر ایک رقت طاری ہو گئی اور دل نے بآواز بلند پکارا کہ یہ تو میری بھی کہانی ہے۔ میرے خیال میں علی ارشد رانا نے یہ ناول لکھ کر ہمارے معاشرے پر ایک احسان کیا ہے اور ہمیں یہ احسان اِس ناول کو پڑھ کر اپنے معاشرے کی از سرِ نو تربیت کر کے اتارنا ہے ۔

Your one-stop Urdu Book store www.urdubook.com 

Order your copy of Jalta Raha Chiragh Yaqeen o Gumaan Ka - جلتا رہا چراغ یقین و گمان کا from Urdu Book to earn reward points along with fast Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.

ISBN: 9693533658
Author: Ali Arshad Rana
Language: Urdu
Year: 2021
Pages: 208 + XIX
Category: Novel

عطا ءالحق قاسمی

یہ کہانی محض ایک کہانی ہی نہیں بلکہ یہ اپنے اندر بھر پور مقصدیت بھی لئے ہوئے ہے۔ میں اس کے لیے ذاتی طور پر مصنف کا ممنون ہوں کیونکہ ان دنوں ہمارا افسانہ مجموعی طور پر محض ” افسانہ” بن کر رہ گیا ہے۔ علی ارشد رانا نےاس میں سے محبت اور دردمندی کی ”نہر سویز” نکال کر دکھا دی ہے۔

 

امجد اسلام امجد

مير ے خيال ميں اس ادق اور نازک مسئلے پر ايسی بھرپور تحريرکے ليے علی ارشد رانا مبارکباد کے مستحق ہيں اوريقيناً يہ ايک اچھی اور لائق مطالعہ کتاب ثا بت ہو گی۔

 

اصغر ندیم سید

یہ ناول والدین اور بچوں کے لئے بے حد ضروری دستاویز ہے۔ چاہے کوئی خاندان اس تجربے سے گزرا ہو یا نہ گزرا ہوپھر بھی اس کے مطالعے سے جو بنیادی انسانی اور اخلاقی قدریں ہیں ان کی تفہیم میں مدد ملتی ہے۔

 

مجیب الرحمان شامی

میں نے ایک ہی نشست میں اسے پڑھ ڈالا کہ اس میں ایک رومانی ناول کی چاشنی اور ایک جاسوسی کہانی کا تجسس اور سنسنی موجود ہے ۔علی ارشد نے ہمیں دکھا دیا ہے کہ محبت اور حکمت سے ناممکن کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

 

خليل الرحمان قمر

برسوں بعد آج علی ارشد رانا کو پڑھا تو ایک بار پھر لگا جیسے سول سروس کے لکھاریوں کو سچ کی کڑواہٹ سے گھٹی دی جاتی ہے۔ یہ ناول ایک پاپڑ بیلتے ہوئے باپ کی سرگزشت ہی نہیں ایک ایسی ولولہ انگیز تحریک بھی ہے جو ایسے بچوں کے والدین کو اس جہد مسلسل میں تھکنے اورٹوٹنے نہیں دے گی۔

 

جاويد چودھری

اگر ميرا بس چلے تو يقين کريں ميں اس کتاب کو اساتذہ کے سليبس ميں شامل کرادوں اور يہ قانون بھی پاس کرادوں کہ پاکستان ميں اس وقت تک کسی استاد کو پڑھانےکی اجازت نہيں ملے گی جب تک وہ يہ ناول نہيں پڑھ لے گا۔

 

علی اکبر ناطق

اِس ناول کو پڑھنے کے بعد بذاتِ خود مجھ پر ایک رقت طاری ہو گئی اور دل نے بآواز بلند پکارا کہ یہ تو میری بھی کہانی ہے۔ میرے خیال میں علی ارشد رانا نے یہ ناول لکھ کر ہمارے معاشرے پر ایک احسان کیا ہے اور ہمیں یہ احسان اِس ناول کو پڑھ کر اپنے معاشرے کی از سرِ نو تربیت کر کے اتارنا ہے ۔

Your one-stop Urdu Book store www.urdubook.com