Ilm ka Samandar - علم کا سمندر
Order your copy of Ilm ka Samandar - علم کا سمندر from Urdu Book to earn reward points along with fast Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.
Author: Ashfaq Ahmed
Weight: 0.046 kg
Language: Urdu
Book Pages: 32
Book Size (cm): 14x21
Category: Children
Color: 4 Color
آپ سے کوئی پو چھے کہ منزل تک پہنچنے کے لیے کیا کرنا چاہیے- تو آپ کا جواب کیا ہوگا ؟ یہی نا ! کہ مسلسل محنت ،لگن اور جد و جہد ہی سے منزل ملتی ہے جہد مسلسل ناممکن کو ممکن بنادیتی ہے ان ہوئی کو ہونی میں بدل دیتی ہے ان صاحب نے یہی کیا بچپن سے علم کے حصول کی تڑپ تھی ، پیاس تھی اس پیاس کو بجھانے کے لیے انھیں دنیا کے افضل ترین انسان کی رہنمائی د ستیاب ہوگئی- علم کے حصول کے دوران انھوں نے وقت کا ضیاع بالکل نہ ہونے دیا شب وروز انھیں بس ایک ہی لگن رہی علم علم اور بس علم اس کے لیے وہ ہر کسی کے سامنے زانوے تلمذ تہ کرتے جس کسی کے پاس کسی نئی بات کی خبر پاتے ،اس کے در پر پہنچ جاتے اس عاجزی نے ان کی ذات کو علم کے پھلدار درخت میں تبد یل کر دیا۔ مچلدار درخت ساری عمر، سر جھکا کر اپنے پھل بانٹتا رہتا ہے ۔سوابوں نے بھی تا عمر یہی کیا ، اور ان کا پھل دار درخت ان کے بعد بھی دنیا برعلم کے پھل نچھاور کر رہا ہے اور تا قیامت کرتا رہے گا علم کا یہ سمندر .کون تھا؟ سادہ پیراۓ کی خوبصورت کہانی پڑھ کر ہی پتا چلے گا
Your one-stop Urdu Book store www.urdubook.com
Order your copy of Ilm ka Samandar - علم کا سمندر from Urdu Book to earn reward points along with fast Shipping and chance to win books in the book fair and Urdu bazar online.
Author: Ashfaq Ahmed
Weight: 0.046 kg
Language: Urdu
Book Pages: 32
Book Size (cm): 14x21
Category: Children
Color: 4 Color
آپ سے کوئی پو چھے کہ منزل تک پہنچنے کے لیے کیا کرنا چاہیے- تو آپ کا جواب کیا ہوگا ؟ یہی نا ! کہ مسلسل محنت ،لگن اور جد و جہد ہی سے منزل ملتی ہے جہد مسلسل ناممکن کو ممکن بنادیتی ہے ان ہوئی کو ہونی میں بدل دیتی ہے ان صاحب نے یہی کیا بچپن سے علم کے حصول کی تڑپ تھی ، پیاس تھی اس پیاس کو بجھانے کے لیے انھیں دنیا کے افضل ترین انسان کی رہنمائی د ستیاب ہوگئی- علم کے حصول کے دوران انھوں نے وقت کا ضیاع بالکل نہ ہونے دیا شب وروز انھیں بس ایک ہی لگن رہی علم علم اور بس علم اس کے لیے وہ ہر کسی کے سامنے زانوے تلمذ تہ کرتے جس کسی کے پاس کسی نئی بات کی خبر پاتے ،اس کے در پر پہنچ جاتے اس عاجزی نے ان کی ذات کو علم کے پھلدار درخت میں تبد یل کر دیا۔ مچلدار درخت ساری عمر، سر جھکا کر اپنے پھل بانٹتا رہتا ہے ۔سوابوں نے بھی تا عمر یہی کیا ، اور ان کا پھل دار درخت ان کے بعد بھی دنیا برعلم کے پھل نچھاور کر رہا ہے اور تا قیامت کرتا رہے گا علم کا یہ سمندر .کون تھا؟ سادہ پیراۓ کی خوبصورت کہانی پڑھ کر ہی پتا چلے گا
Your one-stop Urdu Book store www.urdubook.com