Ilm Aur Rohani Mushahida (The Philosophical Test of the Revelations of Religious Experience) Volume II- علم اور روحانی مشاہدہ (علامہ اقبالؒ کےشہر و آفاق خطبات کے دوسرے خطبے کی تشریح)
- Category: Bestseller, ZZ - Pak Book Fair
Order your copy of Ilm Aur Rohani Mushahida (The Philosophical Test of the Revelations of Religious Experience) Volume II - علم اور روحانی مشاہدہ (علامہ اقبالؒ کےشہر و آفاق خطبات کے دوسرے خطبے کی تشریح) from Urdu Book to earn reward points and free shipping on eligible orders.
Author: Dr Tahir Hameed Tanoli
ISBN: 9789699549
Subject: Iqbaliat
Language: Urdu
Edition: Second (296pages)
علامہ اقبال کے شہرہ آفاق خطبات میں دوسرا خطبہ، "تصورِ خودی" یا "خودی کا تصور"، اسلامی فلسفے اور انسانی خودی کے تصور پر مبنی ہے۔ اس میں اقبال نے اسلامی فکر کو جدید فلسفے کے اصولوں کے ساتھ جوڑ کر وضاحت کی ہے کہ خودی کا تصور فرد کی شخصیت اور انسانی ترقی کے لیے کتنا اہم ہے۔ اقبال کے نزدیک خودی انسان کی شعوری بیداری اور اس کے اندر چھپی ہوئی صلاحیتوں کا مجموعہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ خودی ہی ہے جو انسان کو اپنی اصل سے جوڑتی ہے اور اسے معاشرتی اور روحانی لحاظ سے بلندی پر پہنچنے کا راستہ دکھاتی ہے۔
اقبال کا پیغام ہے کہ مسلمان نوجوانوں کو اپنے اندر چھپی صلاحیتوں کا ادراک کرنا چاہیے اور خودی کو پہچان کر زندگی میں مقصد اور سمت پیدا کرنی چاہیے۔ ان کے مطابق، خودی کا تصور نہ صرف فرد کی شخصیت بلکہ قوم کی عظمت کے لیے بھی ضروری ہے۔
Your one-stop Book store www.urdubook.com
Order your copy of Ilm Aur Rohani Mushahida (The Philosophical Test of the Revelations of Religious Experience) Volume II - علم اور روحانی مشاہدہ (علامہ اقبالؒ کےشہر و آفاق خطبات کے دوسرے خطبے کی تشریح) from Urdu Book to earn reward points and free shipping on eligible orders.
Author: Dr Tahir Hameed Tanoli
ISBN: 9789699549
Subject: Iqbaliat
Language: Urdu
Edition: Second (296pages)
علامہ اقبال کے شہرہ آفاق خطبات میں دوسرا خطبہ، "تصورِ خودی" یا "خودی کا تصور"، اسلامی فلسفے اور انسانی خودی کے تصور پر مبنی ہے۔ اس میں اقبال نے اسلامی فکر کو جدید فلسفے کے اصولوں کے ساتھ جوڑ کر وضاحت کی ہے کہ خودی کا تصور فرد کی شخصیت اور انسانی ترقی کے لیے کتنا اہم ہے۔ اقبال کے نزدیک خودی انسان کی شعوری بیداری اور اس کے اندر چھپی ہوئی صلاحیتوں کا مجموعہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ خودی ہی ہے جو انسان کو اپنی اصل سے جوڑتی ہے اور اسے معاشرتی اور روحانی لحاظ سے بلندی پر پہنچنے کا راستہ دکھاتی ہے۔
اقبال کا پیغام ہے کہ مسلمان نوجوانوں کو اپنے اندر چھپی صلاحیتوں کا ادراک کرنا چاہیے اور خودی کو پہچان کر زندگی میں مقصد اور سمت پیدا کرنی چاہیے۔ ان کے مطابق، خودی کا تصور نہ صرف فرد کی شخصیت بلکہ قوم کی عظمت کے لیے بھی ضروری ہے۔
Your one-stop Book store www.urdubook.com