Baar-E-Khatir بارِ خاطر Book Corner

Baar-E-Khatir بارِ خاطر

Rs.600 60000
  • Successful pre-order.Thanks for contacting us!
  • Order within
Book Title
Baar-E-Khatir بارِ خاطر
Author
Book Corner
Order your copy of Baar-E-Khatir بارِ خاطر from Urdu Book to get discount along with vouchers and chance to win books in Pak book fair.  Author: Shaukat Thanvi ISBN No: 978-969-662-265-9 Book Pages: 280 Language: Urdu  Category: Urdu Literature, Humour, Letters  شوکت تھانوی اُردو کے ایسے منفرد مزاح نگار ہیں جن کا ایک ایک فقرہ اپنی جگہ دِل نشین اور خوبصورت ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شوکت تھانوی سب کا محبوب مصنف ہے۔(محمد طفیل)۔۔۔۔۔۔۔محمد طفیل صاحب جن کا کوئی تخلص نہیں ہے میرے ہم عصروں میں گزر رہے ہیں ان کی خاطر مجھے بےحد عزیز ہے اور میں خود ان کے لیے ’’بارِ خاطر‘‘ کی حیثیت بھی رکھتا ہوں اور ’’یارِشاطر‘‘ کی بھی۔ چناں چہ یہ مجموعہ جو کچھ بھی ہے ان ہی کی ایک فرمائش کی تعمیل ہے۔ ’’غبار خاطر‘‘ دیکھ کر میں نے ازرہِ شامتِ اعمال چند خطوط ان کے رسالہ نقوش کے لیے لکھے تھے، معلوم نہیں وہ کون سی گھڑی تھی جب یہ خطوط لکھے گئے تھے کہ اس جرم کی سزا مجھ کو اور خود طفیل صاحب کو مدتوں بھگتنا پڑی۔ ان کا اصرار کہ میں اسی قسم کے خطوط کا ایک مجموعہ تیار کروں اور میرا اس فرمائش سے فرار۔ مگر آخر اس فرمائش نے فہمائش کی صورت اختیار کر لی اور یہ مجموعہ ہم دونوں کے لیے صحیح معنوں میں بارِخاطر ثابت ہونے لگا۔ آخر خدا خدا کر کے ان مکاتیب کی تحریر کے کام سے فارغ ہو رہا ہوں۔ مجھے صرف یہ عرض کرنا ہے کہ میں نے یہ خطوط ’’غبارِخاطر‘‘ والے مکاتیب کی طرح قلم برداشتہ تو نہیں البتہ دل برداشتہ ضرور لکھے ہیں، اس کے باوجود اگر ان خطوط میں کسی کو کوئی خوبی نظر آجائے تو اس کو میری کرامت نہ سمجھا جائے بلکہ مولانا آزاد کا فیض سمجھا جائے جن کے مکاتیب کی یہ ’’ریڑھ ماری گئی ہے۔‘‘ پیروڈی کا ترجمہ ’’ریڑھ مارنا‘‘ سیّد محمد جعفری سے مجھ تک پہنچا ہے اور وہ راوی ہیں کہ یہ ترجمہ ماجد صاحب کا ہے بہرحال جس کا بھی ہو خوب ہے اور اس مجموعہ کے لیے تو خوب تر!شوکت تھانوی Your one-stop Urdu  store www.urdubook.com 

Order your copy of Baar-E-Khatir بارِ خاطر from Urdu Book to get discount along with vouchers and chance to win books in Pak book fair. 

Author: Shaukat Thanvi 
ISBN No: 978-969-662-265-9 
Book Pages: 280 
Language: Urdu  
Category: Urdu Literature, Humour, Letters 

شوکت تھانوی اُردو کے ایسے منفرد مزاح نگار ہیں جن کا ایک ایک فقرہ اپنی جگہ دِل نشین اور خوبصورت ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شوکت تھانوی سب کا محبوب مصنف ہے۔(محمد طفیل)

۔۔۔۔۔۔۔


محمد طفیل صاحب جن کا کوئی تخلص نہیں ہے میرے ہم عصروں میں گزر رہے ہیں ان کی خاطر مجھے بےحد عزیز ہے اور میں خود ان کے لیے ’’بارِ خاطر‘‘ کی حیثیت بھی رکھتا ہوں اور ’’یارِشاطر‘‘ کی بھی۔ چناں چہ یہ مجموعہ جو کچھ بھی ہے ان ہی کی ایک فرمائش کی تعمیل ہے۔ ’’غبار خاطر‘‘ دیکھ کر میں نے ازرہِ شامتِ اعمال چند خطوط ان کے رسالہ نقوش کے لیے لکھے تھے، معلوم نہیں وہ کون سی گھڑی تھی جب یہ خطوط لکھے گئے تھے کہ اس جرم کی سزا مجھ کو اور خود طفیل صاحب کو مدتوں بھگتنا پڑی۔ ان کا اصرار کہ میں اسی قسم کے خطوط کا ایک مجموعہ تیار کروں اور میرا اس فرمائش سے فرار۔ مگر آخر اس فرمائش نے فہمائش کی صورت اختیار کر لی اور یہ مجموعہ ہم دونوں کے لیے صحیح معنوں میں بارِخاطر ثابت ہونے لگا۔ آخر خدا خدا کر کے ان مکاتیب کی تحریر کے کام سے فارغ ہو رہا ہوں۔ مجھے صرف یہ عرض کرنا ہے کہ میں نے یہ خطوط ’’غبارِخاطر‘‘ والے مکاتیب کی طرح قلم برداشتہ تو نہیں البتہ دل برداشتہ ضرور لکھے ہیں، اس کے باوجود اگر ان خطوط میں کسی کو کوئی خوبی نظر آجائے تو اس کو میری کرامت نہ سمجھا جائے بلکہ مولانا آزاد کا فیض سمجھا جائے جن کے مکاتیب کی یہ ’’ریڑھ ماری گئی ہے۔‘‘ پیروڈی کا ترجمہ ’’ریڑھ مارنا‘‘ سیّد محمد جعفری سے مجھ تک پہنچا ہے اور وہ راوی ہیں کہ یہ ترجمہ ماجد صاحب کا ہے بہرحال جس کا بھی ہو خوب ہے اور اس مجموعہ کے لیے تو خوب تر!

شوکت تھانوی

Your one-stop Urdu  store www.urdubook.com 

Order your copy of Baar-E-Khatir بارِ خاطر from Urdu Book to get discount along with vouchers and chance to win books in Pak book fair. 

Author: Shaukat Thanvi 
ISBN No: 978-969-662-265-9 
Book Pages: 280 
Language: Urdu  
Category: Urdu Literature, Humour, Letters 

شوکت تھانوی اُردو کے ایسے منفرد مزاح نگار ہیں جن کا ایک ایک فقرہ اپنی جگہ دِل نشین اور خوبصورت ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شوکت تھانوی سب کا محبوب مصنف ہے۔(محمد طفیل)

۔۔۔۔۔۔۔


محمد طفیل صاحب جن کا کوئی تخلص نہیں ہے میرے ہم عصروں میں گزر رہے ہیں ان کی خاطر مجھے بےحد عزیز ہے اور میں خود ان کے لیے ’’بارِ خاطر‘‘ کی حیثیت بھی رکھتا ہوں اور ’’یارِشاطر‘‘ کی بھی۔ چناں چہ یہ مجموعہ جو کچھ بھی ہے ان ہی کی ایک فرمائش کی تعمیل ہے۔ ’’غبار خاطر‘‘ دیکھ کر میں نے ازرہِ شامتِ اعمال چند خطوط ان کے رسالہ نقوش کے لیے لکھے تھے، معلوم نہیں وہ کون سی گھڑی تھی جب یہ خطوط لکھے گئے تھے کہ اس جرم کی سزا مجھ کو اور خود طفیل صاحب کو مدتوں بھگتنا پڑی۔ ان کا اصرار کہ میں اسی قسم کے خطوط کا ایک مجموعہ تیار کروں اور میرا اس فرمائش سے فرار۔ مگر آخر اس فرمائش نے فہمائش کی صورت اختیار کر لی اور یہ مجموعہ ہم دونوں کے لیے صحیح معنوں میں بارِخاطر ثابت ہونے لگا۔ آخر خدا خدا کر کے ان مکاتیب کی تحریر کے کام سے فارغ ہو رہا ہوں۔ مجھے صرف یہ عرض کرنا ہے کہ میں نے یہ خطوط ’’غبارِخاطر‘‘ والے مکاتیب کی طرح قلم برداشتہ تو نہیں البتہ دل برداشتہ ضرور لکھے ہیں، اس کے باوجود اگر ان خطوط میں کسی کو کوئی خوبی نظر آجائے تو اس کو میری کرامت نہ سمجھا جائے بلکہ مولانا آزاد کا فیض سمجھا جائے جن کے مکاتیب کی یہ ’’ریڑھ ماری گئی ہے۔‘‘ پیروڈی کا ترجمہ ’’ریڑھ مارنا‘‘ سیّد محمد جعفری سے مجھ تک پہنچا ہے اور وہ راوی ہیں کہ یہ ترجمہ ماجد صاحب کا ہے بہرحال جس کا بھی ہو خوب ہے اور اس مجموعہ کے لیے تو خوب تر!

شوکت تھانوی

Your one-stop Urdu  store www.urdubook.com