Tofan-E-Nooh Say Pehly طوفانِ نوح سے پہلے Nigarshat Publishers

Tofan-E-Nooh Say Pehly طوفانِ نوح سے پہلے

Rs.450 45000
Successful pre-order.Thanks for contacting us!
Book Title
Tofan-E-Nooh Say Pehly طوفانِ نوح سے پہلے
Author
Nigarshat Publishers
Order your copy of Tofan-E-Nooh Say Pehly طوفانِ نوح سے پہلے   from Urdu Book to get discount along with surprise gifts and chance to win books in Pak book fair.   Author: Javaid Toosi  ISBN No: N/A Language: Urdu Format: N/A Category: Islamic History, Religion  اس بات کوسمجھنے کے لیے قدیم تاریخ جو حضرت نوحؑ سے پہلے کی ہوگی، کچھ معلوم نہیں اور ابھی تک اس بارے میں کوئی بھی کتاب نہیں لکھی گئی۔ ہابیل اور قابیل کے بعد سے حضرت نوحؑ کے زمانے تک کا قرآن کریم اور بائبل دونوں میں بہت کم مواد ہے۔ قرآان کریم میں ۱۲۶ آیات ہیں جن میں حضرت نوحؑ کا ذکر ہے اور بائبل میں شروع کے دو صفحات ہیں جن کے بعد پھر حضرت نوحؑ، حام، سم، اوریافت، کی اولاد کی تعریف ہے لیکن نوحؑ سے ذرایا بہت پہلے کیا تازیخ تھی۔ ابھی کوئی اور کتاب کچھ نہیں بتاتی۔ زیرِ نظر کتاب میں یہ کاوش کی گئی ہے کہ نوحؑ سے پہلے کی تاریخ کا احاطہ کیا جائے کیونکہ نوحؑ سے پہلے آدمؑ کی تاریخ ساتھ ہی شروع ہو جاتی ہے۔ اس قدیم تاریخ کو سمجھنے کے لیے ہمیں علم الغائب سائنس کی مدد لینی پڑتی ہے۔ جس کا تعلق پامسٹری،اسٹرالوجی،نمبرولوجی،مائی تھیولوجی،پراسرارعلوم انتھروپولوجی،آرکیالوجی،اسٹرونومی،جیالوجی اور بیالوجی سے ہے۔ ان تمام علوم کی روشنی میں ہم قدیم تاریخ پسِ منظر کی تہہ تک پہنچنے کے متحمل ہو سکتے ہیں اگر ہم سچ کو سچ سے اور جھوٹ کو جھوٹ تصّور کرنے کی غرض سے تحقیقی عمل میں داخل ہو جائیں۔ کیونکہ حقیقت پر مبنی تمام قصے کہانیاں جو قدیم دور سے چلے آرہے ہیں ان کے پیچھے ایک طاقتور حقیقی واقعہ پنہاں ہوتا ہے تب ہی تو انکی روایت آج تک سینہ بہ سینہ چلی آرہی ہے اور ہم تک پہنچی ہے۔ Your one-stop Urdu  store www.urdubook.com  

Order your copy of Tofan-E-Nooh Say Pehly طوفانِ نوح سے پہلے   from Urdu Book to get discount along with surprise gifts and chance to win books in Pak book fair.  

Author: Javaid Toosi  
ISBN No: N/A 
Language: Urdu 
Format: N/A 
Category: Islamic History, Religion 

اس بات کوسمجھنے کے لیے قدیم تاریخ جو حضرت نوحؑ سے پہلے کی ہوگی، کچھ معلوم نہیں اور ابھی تک اس بارے میں کوئی بھی کتاب نہیں لکھی گئی۔ ہابیل اور قابیل کے بعد سے حضرت نوحؑ کے زمانے تک کا قرآن کریم اور بائبل دونوں میں بہت کم مواد ہے۔ قرآان کریم میں ۱۲۶ آیات ہیں جن میں حضرت نوحؑ کا ذکر ہے اور بائبل میں شروع کے دو صفحات ہیں جن کے بعد پھر حضرت نوحؑ، حام، سم، اوریافت، کی اولاد کی تعریف ہے لیکن نوحؑ سے ذرایا بہت پہلے کیا تازیخ تھی۔ ابھی کوئی اور کتاب کچھ نہیں بتاتی۔ زیرِ نظر کتاب میں یہ کاوش کی گئی ہے کہ نوحؑ سے پہلے کی تاریخ کا احاطہ کیا جائے کیونکہ نوحؑ سے پہلے آدمؑ کی تاریخ ساتھ ہی شروع ہو جاتی ہے۔ اس قدیم تاریخ کو سمجھنے کے لیے ہمیں علم الغائب سائنس کی مدد لینی پڑتی ہے۔ جس کا تعلق پامسٹری،اسٹرالوجی،نمبرولوجی،مائی تھیولوجی،پراسرارعلوم انتھروپولوجی،آرکیالوجی،اسٹرونومی،جیالوجی اور بیالوجی سے ہے۔ ان تمام علوم کی روشنی میں ہم قدیم تاریخ پسِ منظر کی تہہ تک پہنچنے کے متحمل ہو سکتے ہیں اگر ہم سچ کو سچ سے اور جھوٹ کو جھوٹ تصّور کرنے کی غرض سے تحقیقی عمل میں داخل ہو جائیں۔ کیونکہ حقیقت پر مبنی تمام قصے کہانیاں جو قدیم دور سے چلے آرہے ہیں ان کے پیچھے ایک طاقتور حقیقی واقعہ پنہاں ہوتا ہے تب ہی تو انکی روایت آج تک سینہ بہ سینہ چلی آرہی ہے اور ہم تک پہنچی ہے۔

Your one-stop Urdu  store www.urdubook.com  

Order your copy of Tofan-E-Nooh Say Pehly طوفانِ نوح سے پہلے   from Urdu Book to get discount along with surprise gifts and chance to win books in Pak book fair.  

Author: Javaid Toosi  
ISBN No: N/A 
Language: Urdu 
Format: N/A 
Category: Islamic History, Religion 

اس بات کوسمجھنے کے لیے قدیم تاریخ جو حضرت نوحؑ سے پہلے کی ہوگی، کچھ معلوم نہیں اور ابھی تک اس بارے میں کوئی بھی کتاب نہیں لکھی گئی۔ ہابیل اور قابیل کے بعد سے حضرت نوحؑ کے زمانے تک کا قرآن کریم اور بائبل دونوں میں بہت کم مواد ہے۔ قرآان کریم میں ۱۲۶ آیات ہیں جن میں حضرت نوحؑ کا ذکر ہے اور بائبل میں شروع کے دو صفحات ہیں جن کے بعد پھر حضرت نوحؑ، حام، سم، اوریافت، کی اولاد کی تعریف ہے لیکن نوحؑ سے ذرایا بہت پہلے کیا تازیخ تھی۔ ابھی کوئی اور کتاب کچھ نہیں بتاتی۔ زیرِ نظر کتاب میں یہ کاوش کی گئی ہے کہ نوحؑ سے پہلے کی تاریخ کا احاطہ کیا جائے کیونکہ نوحؑ سے پہلے آدمؑ کی تاریخ ساتھ ہی شروع ہو جاتی ہے۔ اس قدیم تاریخ کو سمجھنے کے لیے ہمیں علم الغائب سائنس کی مدد لینی پڑتی ہے۔ جس کا تعلق پامسٹری،اسٹرالوجی،نمبرولوجی،مائی تھیولوجی،پراسرارعلوم انتھروپولوجی،آرکیالوجی،اسٹرونومی،جیالوجی اور بیالوجی سے ہے۔ ان تمام علوم کی روشنی میں ہم قدیم تاریخ پسِ منظر کی تہہ تک پہنچنے کے متحمل ہو سکتے ہیں اگر ہم سچ کو سچ سے اور جھوٹ کو جھوٹ تصّور کرنے کی غرض سے تحقیقی عمل میں داخل ہو جائیں۔ کیونکہ حقیقت پر مبنی تمام قصے کہانیاں جو قدیم دور سے چلے آرہے ہیں ان کے پیچھے ایک طاقتور حقیقی واقعہ پنہاں ہوتا ہے تب ہی تو انکی روایت آج تک سینہ بہ سینہ چلی آرہی ہے اور ہم تک پہنچی ہے۔

Your one-stop Urdu  store www.urdubook.com